Tuesday 27 November 2018

تمہارے جسم میں شہد اور نمک برابر ہے

خدا نے تول کے گوندھے ہیں ذائقے تم میں
تمہارے جسم میں شہد اور نمک برابر ہے
وہ حسن تم کو زیادہ دیا ہے فطرت نے
جو حسن پھول سے مہتاب تک برابر ہے
ہر ایک صحن میں تو چاندنی چھٹکتی نہیں
جمالِ یار پہ کب سب کا حق برابر ہے
تمہارا چہرہ مجھے یاد ہو گیا ہے سو اب
دکھاؤ یا نہ دکھاؤ جھلک، برابر ہے
الگ الگ ہیں تِری ساری چوڑیوں کے رنگ
یہ اور بات کہ سب کی چھنک برابر ہے

رحمان فارس

No comments:

Post a Comment