Tuesday, 27 November 2018

تم نے جو درد کیے میرے حوالے گن لو

اس سے پہلے کہ کوئی ان کو چرا لے، گِن لو 
تم نے جو درد کیے میرے حوالے، گن لو
چل کے آیا ہوں، اٹھا کر نہیں لایا گیا میں 
کوئی شک ہے تو مرے پاؤں کے چھالے گن لو
جب میں آیا تو اکیلا تھا، گنا تھا تم نے
آج ہر سمت مِرے چاہنے والے گن لو
مکڑیو! گھر کی صفائی کا سمے آ پہنچا
آخری بار در و بام کے جالے گن لو
زخم گننے ہیں اگر میرے بدن کے، یاراں
تم نے جو سنگ مِری سمت اچھالے، گن لو
خود ہی پھر فیصلہ کرنا کہ ابھی دن ہے کہ رات
شوق سے گن لو اندھیرے، پھر اجالے گن لو
اب نہیں کرتا کسی پر بھی بھروسہ کوئی
گر نہیں مجھ پہ یقیں، شہر میں تالے گن لو
میکدے میں کئی مشکوک سے لوگ آئے ہیں
ان کو پِلوا دو، مگر اپنے پیالے گن لو
تمہیں کرنی ہے گر احباب کی گنتی فارس
آستینوں میں چھپے دودھ کے پالے گن لو

رحمان فارس

No comments:

Post a Comment