تمام ان کہی باتوں کا ترجمہ کر کے
کوئی بتائے ان آنکھوں کا ترجمہ کر کے
سناؤں گا نہیں لیکن کہا تو ہے اک شعر
تمہاری ساری اداؤں کا ترجمہ کر کے
میں کافی باتیں پسِ گفتگو بھی کرتا ہوں
غزل نگار ہوا نے تمام شاخوں پر
لکھے ہیں گل تِرے گالوں کا ترجمہ کر کے
میں دور دیس کے اک شخص کو لبھاؤں گا
جنابِ میر کے شعروں کا ترجمہ کر کے
رحمان فارس
No comments:
Post a Comment