Wednesday 4 July 2012

پہلے تو اپنے دل کی رضا جان جائیے

گیت

پہلے تو اپنے دل کی رضا جان جائیے
پھر جو نگاہِ یار کہے مان جائیے
پہلے مزاجِ راہ گزر جان جائیے
پھر گردِ راہ جو بھی کہے مان جائیے
کچھ کہہ رہی ہیں آپ کے سینے کی دھڑکنیں
میری سنیں تو دل کا کہا مان جائیے
اِک دھوپ سی جمی ہے نگاہوں کے آس پاس
یہ آپ ہیں تو آپ پہ قربان جائیے
شاید حضور سے کوئی نِسبت ہمیں بھی ہو
آنکھوں میں جھانک کر ہمیں پہچان جائیے

قتیل شفائی

No comments:

Post a Comment