اے شام گواہی دے
بوسوں کی حلاوت سے جب ہونٹ سُلگتے ہيں
سانسوں کی تمازت سے جب چاند پگھلتے ہوں
اور ہاتھ کی دستک پر
جب بند قبا اُس کے، کھلنے کو مچلتے ہوں
عشق اور ہوس کے بيچ، کچھ فرق نہيں رہتا
کچھ فرق اگر ہے بھی، اُس وقت نہيں رہتا
جب جسم کريں باتيں، دريا بھی نہيں بہتا
ميں جھوٹ نہيں کہتا
اے شام گواہی دے
سانسوں کی تمازت سے جب چاند پگھلتے ہوں
اور ہاتھ کی دستک پر
جب بند قبا اُس کے، کھلنے کو مچلتے ہوں
عشق اور ہوس کے بيچ، کچھ فرق نہيں رہتا
کچھ فرق اگر ہے بھی، اُس وقت نہيں رہتا
جب جسم کريں باتيں، دريا بھی نہيں بہتا
ميں جھوٹ نہيں کہتا
اے شام گواہی دے
امجد اسلام امجد
No comments:
Post a Comment