Sunday 22 July 2012

چارسو نور کی برسات ہوئی آج کی رات

واقعۂ معراج

چار سُو نُور کی برسات ہوئی آج کی رات
احد اور احمدؐ کی ملاقات ہوئی آج کی رات
گفتگو ذات سے بالذّات ہوئی آج کی رات
مختصر یہ کہ بڑی بات ہوئی آج کی رات
راکبِ وقت نے کھینچی ہے زمامِ گردِش
حیرتِ ارض و سماوات ہوئی آج کی رات
یوں تو الطاف تھے سرکارؐ پہ روزِ کُن سے
وا مگر چشمِ عنایات ہوئی آج کی رات
رِفعتِ عبد کو جبریلِؑ امیں نے دیکھا
کیوں نہ ہو، رافعِ درجات ہوئی آج کی رات
پردۂ میم کے اندر ہے مقامِ محمود
کاشفِ سِرِّ حجابات ہوئی آج کی رات
قابَ قوسَین سے دو گام ورأ جا نکلا
عقل والوں کو بڑی مات ہوئی آج کی رات
جملہ ایّام سے تابندہ ہے میلاد کا دن
جُملہ راتوں سے حسیں رات ہوئی آج کی رات
آج کی رات ہے عبادات کا ثمرہ واصفؔ
حمد و تسبیح و مناجات ہوئی آج کی رات

واصف علی واصف​

No comments:

Post a Comment