Wednesday 4 July 2012

تمہیں کھونے سے ڈرتا ہوں

تمہیں کھونے سے ڈرتا ہوں

میں خواب بہت دیکھتا ہوں
ایسے خواب
جن میں کوئی دکھ، کوئی پریشانی نہیں ہوتی
جن میں وصل کے رستے، ہجر کی وادی سے ہو کر نہیں گزرتے
جن میں محبت ہمیشہ ادھ کھلے پھول کی طرح خوبصورت
اور بچے کی مسکان کی طرح پاکیزہ ہوتی ہے
ایسے خواب
جہاں ایک مسکراہٹ کی قیمت ہزار آنسو نہیں ہوتے
میری پلکوں کی شاخوں پر کئی ایسے خواب بیٹھے رہتے ہیں
اُن کی گنگناہٹ مجھے جینے پہ اکساتی ہے
نئے راستوں کی اور لے کر چلتی ہے
نئی منزلوں کا پتا بتاتی ہے
مجھے اپنے خوابوں سے محبت ہے
اُن خوابوں میں رہنے والے ایک ایک شخص سے محبت ہے
اُن خوابوں میں دِکھنے والی ایک ایک شئے سے محبت ہے
کہ یہ سب میرا ہے، صرف میرا
میرے خواب، میرے علاوہ کوئی نہیں دیکھ سکتا
جب تک کہ میں نہ انہیں دکھانا چاہوں
کوئی انہیں میری آنکھوں سے چرا نہیں سکتا
جب تک کہ میں خود نہ کسی کی آنکھوں میں سجا دوں
میرے خوابو
آج میں یہ اقرار کرتا ہوں
کہ میں تم میں زندہ ہوں
یہ سچ ہے کہ مجھے اِن آنسوؤں سے ڈر نہیں لگتا
مگر پھر بھی میں شاید اِس لئے رونے سے ڈرتا ہوں
کہ اِن آنکھوں میں تم رہتے ہو
تمہارا ہونا میرا ہونا ہے
اور میں تمہیں کھونے سے ڈرتا ہوں

عاطف سعید

No comments:

Post a Comment