Monday 9 July 2012

دل جو دیوانہ نہیں آخر کو دیوانہ بھی تھا

دل جو دیوانہ نہیں آخر کو دیوانہ بھی تھا
بھُولنے پر اس کو جب آیا تو پہچانا بھی تھا
جانیے کس شوق میں رشتے بچھڑ کر رہ گئے
کام تو کوئی نہیں تھا پر ہمیں جانا بھی تھا
اجنبی سا ایک موسم ایک بے موسم سی شام
جب اسے آنا نہیں تھا جب اسے آنا بھی تھا
جانیے کیوں دل کی وحشت درمیاں میں آ گئی
بس یونہی ہم کو بہکنا بھی تھا بہکانا بھی تھا
اک مہکتا سا وہ لمحہ تھا کہ جیسے اک خیال
اک زمانے تک اسی لمحے کو تڑپانا بھی تھا

جون ایلیا

No comments:

Post a Comment