Sunday 31 March 2013

بہت آسان تھا اس کی محبت کو دعا کرنا

بہت آسان تھا اس کی محبت کو دعا کرنا
بہت مشکل ہے بندے کو مگر اپنا خدا کرنا
کہاں تک کھینچنا دیوار پر سادہ لکیروں کو
تمہاری یاد میں کب تک انھیں بیٹھے گنا کرنا
نجانے کس لئے سیکھا طریقہ یہ ہواؤں نے
مرے کمرے میں سنّاٹے زبردستی بھرا کرنا
لہو کی طرح رگ رگ میں جو پیہم درد بہتا ہے
زمیں کی تہ میں لے جائے تو کیا اس کا گلہ کرنا
محبت کرنے والوں کی کہانی بس یہی تو ہے
کبھی نیناںؔ میں بھر جانا کبھی دل میں رچا کرنا
حقیقی داستانوں کا فسانہ بھی کوئی لکھے
محبت کرنے والوں کے لئے نیناںؔ دعا کرنا

فرزانہ نیناں

No comments:

Post a Comment