Sunday 18 February 2018

رات ڈھل رہی ہے

رات ڈھل رہی ہے
ناؤ چل رہی ہے
برف کے نگر میں
آگ جل رہی ہے
لوگ سو رہے ہیں
رت بدل رہی ہے
آج تو یہ دھرتی
خوں اگل رہی ہے
خواہشوں کی ڈالی
ہاتھ مل رہی ہے
جاہلوں کی کھیتی
پھول پھل رہی ہے

ناصر کاظمی

No comments:

Post a Comment