Tuesday 27 February 2018

اداسی ہم سے ناتہ توڑ

اداسی ہم سے ناتہ توڑ

اداسی جا
ہمارا لے جا تُو پیغام
ہمارے اک سانول کے نام
ہمارے پیار بھرے جذبات
تُو اس کے ہاتھ تھما کر آ
کہ اس بِن سب جذبے بے چین
نہ ہم کو لینے دیں آرام
ہمیں اب جانا ہے اس پار
تمہاری دنیا سے بھی دور
یہاں ہم رہتے ہیں مجبور
وہاں ہم رکھیں گے پھر آس
کسی کی دیکھیں گے ہم راہ

اداسی جا
اسے پیغام تو دے کر آ
اسے بتلا
پیا کے پاس نہیں اب وقت
سکھی تو رہ گئی کون سے دیس
تُو اپنے ہونٹوں کا اک لمس 
تو واپس بھیج
کہ جس سے مشکل ہو آساں
ہماری آخر نکلے جاں
اداسی جا
اب مکھڑا موڑ
اداسی ہم سے ناتہ توڑ

زین شکیل

No comments:

Post a Comment