اداسی ہم سے ناتہ توڑ
اداسی جا
ہمارا لے جا تُو پیغام
ہمارے اک سانول کے نام
ہمارے پیار بھرے جذبات
تُو اس کے ہاتھ تھما کر آ
نہ ہم کو لینے دیں آرام
ہمیں اب جانا ہے اس پار
تمہاری دنیا سے بھی دور
یہاں ہم رہتے ہیں مجبور
وہاں ہم رکھیں گے پھر آس
کسی کی دیکھیں گے ہم راہ
اداسی جا
اسے پیغام تو دے کر آ
اسے بتلا
پیا کے پاس نہیں اب وقت
سکھی تو رہ گئی کون سے دیس
تُو اپنے ہونٹوں کا اک لمس
تو واپس بھیج
کہ جس سے مشکل ہو آساں
ہماری آخر نکلے جاں
اداسی جا
اب مکھڑا موڑ
اداسی ہم سے ناتہ توڑ
زین شکیل
No comments:
Post a Comment