فسانے کے کسی کردار سے اُلجھا نہیں کرتے
کسی نادان کی تکرار سے الجھا نہیں کرتے
بقدرِ ظرف ملتی ہے محبت جس سے ملتی ہے
یہاں سائل کبھی سرکار سے الجھا نہیں کرتے
یہ درویشانِ الفت کی روایت ہے زمانے میں
عداوت میں بھی اہلِ ذوق رکھتے ہیں وہ خوش ذوقی
عدوِ نا آشنا گفتار سے الجھا نہیں کرتے
ارادے سے اگر پہلے جسے چاہو اسے روکو
دمِ رخصت نگاہِ یار سے الجھا نہیں کرتے
شازیہ اکبر
No comments:
Post a Comment