Friday, 23 February 2018

زندگی ڈوبتی نبضوں کی صدا لگتی ہے

زندگی ڈوبتی نبضوں کی صدا لگتی ہے
کوئی رد کی ہوئی مخصوص دعا لگتی ہے
پیٹ کی آگ بھی لگتی ہے تو کیا لگتی ہے
نیند بھی سو کے جو اٹھتا ہوں غذا لگتی ہے
جیسے ہر شخص کوئی جرم کیے بیٹھا ہو
گھر میں گھستے ہی عجب گھر کی فضا لگتی ہے
سب سے دلچسپ یہی غم ہے مِری بستی کا
موت پسماندہ علاقے میں دوا لگتی ہے
آئیے آج اسی سوچ کو پختہ کرلیں
بے حسی حد سے گزرتی ہے تو کیا لگتی ہے

ارتضیٰ نشاط

No comments:

Post a Comment