Saturday 10 February 2018

تم جو سارے شہر کو خالی کر جاتے ہو

کیوں جاتے ہو

تم جو سارے شہر کو خالی کر جاتے ہو
کیوں جاتے ہو
تم کیا جانو پیار کی نظمیں
ہجر کے گیت میں ڈھل جاتی ہیں
شامیں پھیکی پڑ جاتی ہیں
اور راتوں کو کلی کلی کی
آنکھ میں شبنم بھر جاتی ہے
آوارہ پتوں کو لے کر
پاگل ہوا بھی
چاروں اٙور نکل آتی ہے
کتنا مجھے ستاتی ہے

شازیہ اکبر

No comments:

Post a Comment