کیوں جاتے ہو
تم جو سارے شہر کو خالی کر جاتے ہو
کیوں جاتے ہو
تم کیا جانو پیار کی نظمیں
ہجر کے گیت میں ڈھل جاتی ہیں
شامیں پھیکی پڑ جاتی ہیں
آنکھ میں شبنم بھر جاتی ہے
آوارہ پتوں کو لے کر
پاگل ہوا بھی
چاروں اٙور نکل آتی ہے
کتنا مجھے ستاتی ہے
شازیہ اکبر
No comments:
Post a Comment