Thursday, 15 February 2018

جوانی حسن پہ چھائی ہوئی ہے پوری طرح

جوانی حسن پہ چھائی ہوئی ہے پوری طرح
ادا ادا پہ یہ چھائی ہوئی ہے پوری طرح
گھٹا کے سائے میں ساقی بھی لاکھ دعوت دے
قسم نہ پینے کی کھائی ہوئی ہے پوری طرح
شبِ فراق کے شعلوں نے ان کی سازش سے
بدن میں آگ لگائی ہوئی ہے پوری طرح
میں اہل حسن کے صدقے جنہوں نے دل میں مِرے
غموں کی بستی بسائی ہوئی ہے پوری طرح
متاعِ حسرت و ارماں و بے کسی اے چرخ
ہمارے حصے میں آئی ہوئی ہے پوری طرح

چرخ چنیوٹی

No comments:

Post a Comment