Saturday 10 February 2018

عشق میں نے لکھ ڈالا قومیت کے خانے میں

عشق" میں نے لکھ ڈالا "قومیت" کے خانے میں"
‎اور "تیرا دل" لکھا "شہریت" کے خانے میں
‎مجھ کو تجربوں نے ہی باپ بن کے پالا ہے
‎سوچتا ہوں کیا لکھوں "ولدیت" کے خانے میں؟
‎میرا ساتھ دیتی ہے، میرے ساتھ رہتی ہے
‎میں نے لکھا "تنہائی"، "زوجیت" کے خانے میں
‎دوستوں سے جا کر جب مشورہ کیا تو پھر
‎میں نے کچھ نہیں لکھا "حیثیت" کے خانے میں
‎امتحاں محبت کا پاس کر لیا میں نے 
‎اب یہی میں لکھوں گا "اہلیت" کے خانے میں
‎جب سے آپ میرے ہیں، فخر سے میں لکھتا ہوں
‎نام آپ کا اپنی "ملکیت" کے خانے میں

‎عامر امیر

No comments:

Post a Comment