عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
بہر دیدار نعت کہتا ہے
ان کا بیمار نعت کہتا ہے
مجھ سا پاگل نبیؐ کی الفت میں
ہو کے ہوشیار نعت کہتا ہے
دیکھیے تو کرم شہِ دیںؐ کا
مجھ سا بد کار نعت کہتا ہے
طیبہ آتا ہے جب تصور میں
دل کا ہر تار نعت کہتا ہے
ایک عاشق کا حوصلہ دیکھو
بر سر دار نعت کہتا ہے
ان کا حسّان دید سے ان کی
ہو کے سرشار نعت کہتا ہے
جام پی پی کے عشق و الفت کا
ان کا مے خوار نعت کہتا ہے
ایک مشکل زمین کو کوثر
کر کے ہموار نعت کہتا ہے
ماہ رمضاں میں آپ کا کوثر
کر کے افطار نعت کہتا ہے
کوثر رضا برکاتی
No comments:
Post a Comment