Monday 29 July 2024

ہر مسافر سے میں خاک رہ طیبہ مانگوں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ہر مسافر سے میں خاکِ رہِ طیبہ مانگوں

خشک صحرا ہوں مگر عشرتِ دریا مانگوں

لفظ مِلتے ہی نہیں عرض تمنا کے لیے

مِل گیا تُو جو مجھے اب میں دعا کیا مانگوں

لوٹ آیا ہوں مدینے سے مگر میں ہر دم

وہی روضہ وہی منظر وہی جلوہ مانگوں

میں جلاتا ہوں تیری یاد کی شمعیں مولا

اپنے تاریک گھروندے میں اجالا مانگوں

دیکھتے ہیں یہ فرشتے مجھے حیرت سے رئیس

جب میں اللہ سے محبوب اسی کا مانگوں


رئیس وارثی

No comments:

Post a Comment