عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
سنور جائے گی سب کی عاقبت، سب کا بھلا ہو گا
قیامت میں محمدﷺ مصطفیٰﷺ کا آسرا ہو گا
عدالت سے نبیﷺ کی جس کو پروانہ عطا ہو گا
وہی بس مستحقِ رحمتِ رب العُلیٰﷻ ہو گا
پکاریں گے شفِیع المذنبِیںﷺ کو سب قیامت میں
وہاں پر سب کا نعرہ یا محمدﷺ مصطفیٰﷺ ہو گا
ہماری خاک کے زرے بھی پہنچیں گے وہاں اُڑ کر
مدینے کی طلب ہو گی، مدینہ مدعا ہو گا
نبیﷺ کا در ہے اور اقصائے عالم کی جبیں سائی
یہ منظر چشمِ قدرت سے خدا خود دیکھتا ہو گا
جو اُنﷺ کے آستانِ پاک پر سر اپنا خم کر دے
وہ قسمت کا دھنی ہو گا، سکندر وقت کا ہو گا
ابھی ذوقِ جُنوں، سوزِ دُروں، بخشا ہے حضرت نے
نصیر اُنؐ کی محبت میں نہ جانے اور کیا کیا ہو گا
سید نصیرالدین نصیر
No comments:
Post a Comment