Saturday, 27 July 2024

جس دم دبایا مجھ کو گناہوں کے بار نے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


جس دم دبایا مجھ کو گناہوں کے بار نے

میں شافعِﷺ گُنہ کو لگا پھر پکارنے

حضرتﷺ نے آ کے مجھ کو سبکدوش کر دیا

رحمت بڑی کی شافعِﷺ روزِ شمار نے

دیکھا بنا کے جب کہ محمدﷺ کا حسن و نور

محبوبﷺ اپنا کر لیا پروردگار نے

منکر نکیر کرنے لگے عذر و معذرت

کس کا لیا ہے نام یہ صاحبِ مزار نے

ہاں ہاں نکل گیا مِرے منہ سے علیؑ کا نام

مشکل کی میری حل شہِ دُلدُل سوار نے

دُنیا میں بے شمار خطابات آج تک

شاہوں سے پائے بعض صغار و کبار نے

لیکن خطاب مجھ کو ملا سب سے خوب تر

حسرت بڑی کی جس کی ہر اک شہریار نے

رندِ خرابِ ساقئ کوثر مجھے کہو

بخشا ہے یہ خطاب شہِ ذوالفقارؑ نے

ہے نامِ دِلو رام تخلص ہے کوثری

دَیر و حرم کی سیر کی اس خاکسار نے


کوثر علی کوثری (دلو رام کوثری)

No comments:

Post a Comment