Thursday 25 July 2024

یہ اعتماد مجھے شہسوار کرتا ہے

 یہ اعتماد مجھے شہسوار کرتا ہے

وہ مجھ کو اپنی سپاہ میں شمار کرتا ہے

وہیں سے راہِ تعلق کُشادہ ہوتی ہے

جہاں وہ راہِ مفر اختیار کرتا ہے

تمام آنکھوں میں روشن ہے اک چراغِ دعا

یہاں ہر ایک ترا انتظار کرتا ہے

کُشادہ سینہ، کُھلی بانہیں اور تنگ لباس

مگر وہ اور طرح سے شکار کرتا ہے

یہاں کوئی نہیں کرتا ہے کارِ دلزدگاں

مگر سُنا ہے کہ نادر برار کرتا ہے


نادر برار شاہ

No comments:

Post a Comment