Thursday 25 July 2024

ہے جن کی خاک پا رخ مہ پر لگی ہوئی

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ہے جن کی خاکِ پا رُخِ مہ پر لگی ہوئی

اُن کی لگن ہے دل کو برابر لگی ہوئی

شاہِؐ اُممﷺ لُٹائے چلے جا رہے ہیں جام

پیاسوں کی بھیڑ ہے سرِ کوثر لگی ہوئی

زہراؑ، حسینؑ اور حسنؑ کا غلام ہوں

مہرِ علیؒ کی مُہر ہے مجھ پر لگی ہوئی

قربان اے خیالِ رُخِ مصطفیٰﷺ ترے

رونق ہے ایک ذہن کے اندر لگی ہوئی

ٹکر نہ لے نبیؐ کی شریعت سے، ہوش کر

دوزخ میں جھونکتی ہے، یہ ٹھوکر لگی ہوئی

میرا کفن ہو تارِ ادب سے بُنا ہُوا

ہو ساتھ التماس کی جھالر لگی ہوئی

یادِ رسولؐﷺ پاک میں ہر آنکھ تر رہے

اشکوں کی اک سبیل ہو گھر گھر لگی ہوئی

آقاﷺ! بَلائے حِرص و حسد سے بچائیے

پیچھے یہ سب کے ہاتھ ہے دھو کر لگی ہوئی

تکتے ہیں جس کو شمس و قمر رات دن نصیر

اپنی نظر بھی ہے اُسی در پر لگی ہوئی


سید نصیرالدین نصیر

No comments:

Post a Comment