Monday 22 July 2024

آ بھی جائیے آ جائيے امام زمان

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


نظروں سے آپ کیوں ہیں نہاں

آ بھی جائیے آ جائيے امام زمانؑ


دین خدا ہے دشمن دیں کے حصار میں

دلوائے جلد فتح ہمیں کارزار میں

دم گھٹ رہا ہے ایٹمی گرد و غبار میں

ہر لمحہ کٹ رہا ہے فقط انتظار میں

سینے میں دل ہے غم سے نہاں

آ بھی جائیے آ جائيے امام زمانؑ


نسل یزید و شمر کے پھر اٹھ رہے ہیں سر

چھایا ہوا ہے خوف دل خاص و عام پر

ہے مومنوں سے برسر پیکار اہل شر؟

مغموم ہیں فضائيں شریعت ہے نوحہ گر

اے مالک زمین و زماں آ بھی جائيے

نظروں سے آپ کیوں ہیں نہاں

آ بھی جائیے آ جائيے امام زمانؑ​


تر ہو رہی ہے خون سے دنیائے آب و گل

ابلیس بھی ہے لوگوں کے کرتوت پر خجل

چہرے ہیں زرد ہجر کے مارے یہ مضمحل

کانوں سے اہل نار کے اب جل رہے ہیں دل

کعبہ سے اٹھ رہا ہے دھواں آ بھی جائيے

نظروں سے آپ کیوں ہیں نہاں

آ بھی جائیے آ جائيے امام زمانؑ


سبط جعفر

No comments:

Post a Comment