عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ان کا دیدار مجھے وقت نزع ہو جائے
زندگی تیرا ہر اک فرض ادا ہو جائے
قبلہ رخ ہو کے مجھے یاد مدینہ آئے
سجدۂ عشق میرا کیسے قضا ہو جائے
جالیوں سے بھی میرا آگے مقدّر لکھنا
چادر عشق پکڑ لوں تو مزہ ہو جائے
ان کی چاہت میں میری آنکھ ہمیشہ نم ہو
اس سے پہلے کہ میرا اشک سزا ہو جائے
ان کی سنّت کے تقدس میں رحم عام کروں
ہرّا گنبد میری نیکی کی جزا ہو جائے
میرا تجھ سے تعلق میرے رحمان و رحیم
میرے مالک میری ترجیع یہ رضا ہو جائے
سیدہ مہرو مصور صلاح الدین
No comments:
Post a Comment