Wednesday 31 July 2024

جنت البقیع ہو میرا ٹھکانہ کاش

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


جنت البقیع ہو میرا ٹھکانہ کاش

ہو جاؤں ایک روز مدینے روانہ کاش

ہوتا رسولِ پاکﷺ کے شانہ بشانہ کاش

ہوتا مِرا زمانہ بھی اُن کا زمانہ کاش

ہو کر رہوں میں صرف خدا اور رسول کا

ہو میرا پھر کسی سے کوئی واسطہ نہ کاش

ہو جائے سرخرو مِری دنیا و آخرت

قربان مصطفٰیؐ پہ ہو میرا گھرانہ کاش

پَل پَل حضورِ پاک کی ہوتی مجھے خبر

روح القدس سے ہوتا مِرا دوستانہ کاش

موت آئے مجھ کو مسجدِ نبوی کے صحن میں

جا کر وہاں بنُوں میں اجل کا نشانہ کاش

خلدِ بریں میں پاؤں نبیؐ کے میں چومتا

لاتا مجھے جہان میں میرا خدا نہ کاش


رستم نامی


No comments:

Post a Comment