Friday 26 July 2024

مدینہ پاس رہتا ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


میں ہندوستان میں ہوں اور مدینہ پاس رہتا ہے

انگوٹھی دور رہتی ہے، نگینہ پاس رہتا ہے

لگا رکھی ہے لو سرکارؐ کے دربار سے میں نے

اسی دربار سے جنت کا زینہ پاس رہتا ہے

کہیں اب کے برس بھی رہ نہ جاؤں زیارت سے

بہت روتا ہوں جب حج کا مہینہ پاس رہتا ہے

نہ جانے کون سی دنیا میں رہتا ہوں وہاں جا کر

نہ مرنا پاس رہتا ہے، نہ جینا پاس رہتا ہے


راحت اندوری

No comments:

Post a Comment