Wednesday 31 July 2024

فضائے حسن تخیل پہ چھا رہے ہیں علی

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


فضائے حُسنِ تخیّل پہ چھا رہے ہیں علیؑ 

بمثلِ کعبہ مِرا دل سجا رہے ہیں علیؑ 

کہا ہے کعبے کی دیوار نے یہ ہنستے ہوئے 

خدا کے  گھر میں سُنا ہے کہ آ رہے ہیں علیؑ 

لحد کے گوشۂ تنہائی کے اندھیرے میں 

چراغِ نُورِ ولایت جلا رہے ہیں علیؑ

نبیؐ امام کو سینے سے ہیں لگائے ہوئے 

بہت ادب سے اِدھر مسکرا رہے ہیں علیؑ

محبتوں کا ہر اک سلسلہ اُن ہی سے ہے

نجف کو عشق کا مرکز بنا رہے ہیں علیؑ 

کہیں دلیلِ فصاحت ہے اِن کی گویائی

کہیں سُکوتِ بلاغت سُنا رہے ہیں علیؑ

وجودِ  میثمِ تمارؒ،۔ پیکرِ بو ذرؓ 

خوشا کہ نور کے سانچے بنا رہے ہیں علیؑ

 خدا شناس ہوئے ہیں وہ خود شناسی سے 

خود اپنے نفس کی قیمت لگا رہے ہیں علیؑ


تسنیم عابدی

No comments:

Post a Comment