Monday, 29 July 2024

جو ان کا فضل و کرم ہو تو نعت اترتی ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


جو ان کا فضل و کرم ہو تو نعت اترتی ہے

نگاہ میں گوہرِ شرم ہو تو نعت اترتی ہے

جو پاک ہو دلِ نادم تو فضل ہوتا ہے

جو دل وابسطہ حرم ہو تو نعت اترتی ہے

با وضو ہو قبلہ رخ ہو تو اذان ہوتی ہے

پوری یہ رسمِ بھرم ہو تو نعت اترتی ہے

قلب دھوتے ہیں جبرائیل اقرا پڑھتے ہیں

چشم میں اشک رقم تو نعت اترتی ہے

ہو اہل بیت کا ہر روز تذکرہ دل میں

دل یہ پیوستہ الم ہو تو نعت اترتی ہے

دل کی سختی ہو تو رحمت نے کہاں آنا ہے

دل کی مٹی اگر نم ہو تو نعت اترتی ہے

خالی معبود کی تسبیح تو سبھی کرتے ہیں

دل میں محبوب کا غم ہو تو نعت اترتی ہے


سیدہ مہرو مصور صلاح الدین

No comments:

Post a Comment