Tuesday 30 July 2024

دیکھے ترا جلوہ تو تڑپ جائے نظر بھی

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


دیکھے ترا جلوہ تو تڑپ جائے نظر بھی

روشن ہیں تیرے نور سے سورج بھی قمر بھی

دی طائروں نے تیری رسالتﷺ کی گواہی

بول اُٹھے تیرے حکم سے پتھر بھی شجر بھی

جس وقت چلے تم ہوئے خوشبو سے معطر

کوچے بھی مکانات بھی دیوار بھی در بھی

محبوب دو عالم ہے کدھر دیکھیے دیکھیں

مشتاق نگاہوں کے اِدھر بھی ہیں اُدھر بھی

دے ڈالیں گے جاں شربتِ دیدار کے بدلے

مرنے پہ جو ملتا ہے تو ہم جائیں گے مر بھی

اک میں ہی نہیں سب ہیں تیرے چاہنے والے

اللّٰہ بھی، حوریں بھی، فرشتے بھی، بشر بھی

ڈیوڑھی پہ بھکاری ہیں کھڑے آس لگائے

یا شاہِ دو عالمﷺ نگہِ لطف اِدھر بھی


ادیب رائے پوری

No comments:

Post a Comment