عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ویرانے سے چلتا ہوا گلزار میں آوے
یوں ابنِ قحافہ تِری سرکار میں آوے
الہام ہو یوں مدحِ ابو بکرؓ خرد پر
تائیدِ علیؑ جیسے کہ اشعار میں آوے
جب دونوں کے ہونے کو مقید کرے خالق
ممکن ہی نہیں تیسرا پھر غار میں آوے
آتا ہے خیال آپ کا تنہائی میں ایسے
خود جیسے مسیحائی ہی بیمار میں آوے
حبشی کے خریدار لگا بولیاں میری
قد میرا بھی اونچائی کے معیار میں آوے
ٹوٹی ہوئی کوڑی بھی نہیں چاہیے مجھ کو
بس اسمِ ابو بکرؓ خریدار میں آوے
جیسے تِرا مسکن بنا سرکارﷺ کا پہلو
یوں ساری فضیلت تِری دستار میں آوے
عطا اشرفی
No comments:
Post a Comment