وہم کا ورد بتایا ہے گماں لکھا ہے
میرا کردار کہانی میں کہاں لکھا یے
پانچ حرفوں کی ارادت کو محبت جانا
چارگھڑیوں کی سکونت کو مکاں لکھا ہے
خامشی میری روایت میں وظیفہ ٹھہری
میں نے ہر سانس کو فطرت کی زبان لکھا ہے
تیر سمجھا ہے کسی آنکھ سے بہتا آنسو
ایک ابرو کے قرینے کو کماں لکھا ہے
لکھنے والے کی عنایت ہے، ہنر ہے احمد
جس کو ہونا تھا جہاں اس کو وہاں، لکھا ہے
احمد ریاض
No comments:
Post a Comment