Saturday, 27 July 2024

قلم سے لوح سے بھی قبل دن سے رات سے پہلے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


قلم سے لوح سے بھی قبل دن سے رات سے پہلے

نبیﷺ کا نور تھا موجود، موجودات سے پہلے

تلاوت دیدۂ آدم نے کی اسمِ محمدﷺ کی

ستونِ عرش پر کندہ تھا التحیات سے پہلے

وہی تھے صرف جو تلوار لے کر غار سے نکلے

پیمبرؐ، یوں نہ صف آرأ ہوئے، غزوات سے پہلے

کُھلا کرتی ہیں نامعلوم سے معلوم کی راہیں

خدا کی نفی کرتی ہے زباں، اثبات سے پہلے

اُنہیؐ کا ہر عمل ہر بات، بہبودِ بشر ٹھہری

نہ تھا منشور ایسا خُطبۂ عرفات سے پہلے

میں اپنی سمت بھی اب، اُس طرف سے ہو کر آتا ہوں

محمدﷺ کی گلی پڑتی ہے کوئے ذات سے پہلے

مظفر بیٹیوں کو باپ زندہ گاڑ دیتے تھے

بہت جاہل تھی دنیا اُن کی تعلیمات سے پہلے


مظفر وارثی

No comments:

Post a Comment