عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
سرور عالی مقام جان دو عالم ہو تم
نیک سیر نیک نام ہادیٔ اعظم ہو تم
کون ہے ایسا بشر جو نہیں ممنونِ در
لطف کن خاص و عام رحمتِ عالم ہو تم
مظہر رب و دود کیوں نہ پڑھیں سب درود
کیوں نہ پڑھیں سب سلام سب کے مکرم ہو تم
ذرہ و خورشید کیا مرکز و تمہید کیا
جان خواص و عوام لطف مجسم ہو تم
کیا یہ شجر کیا حجر کیا یہ ملک کیا بشر
کون نہیں ہے غلام شاہ دو عالم ہو تم
تم پہ زمانہ نثار تم ہو جہاں کی بہار
تم سے ہے قائم نظام نازش آدم ہو تم
بہزاد لکھنوی
No comments:
Post a Comment