Wednesday, 24 July 2024

سب مطمئن تھے صبح کا اخبار دیکھ کر

 سب مطمئن تھے صبح کا اخبار دیکھ کر

خائف تھے ہم نوشتۂ دیوار دیکھ کر

منصف گواہ حد ہے کہ مظلوم بک گئے

قیمت لگی جو ظرف خریدار دیکھ کر

میں بوریا نشین غریب الدیار فقیر

حیراں تھا شان و شوکت دربار دیکھ کر

نا واقف رسوم حضوری تھا کہ گیا

سب دم بخود تھے جرأت اظہار دیکھ کر

ایسا نہیں کہ سب تھے حقائق سے نابلد

بس بولتے تھے چشم شرر بار دیکھ کر

ترک توہمات نے بے فیض کر دیا

بھٹکے تھے ہم بھی جبہ و دستار دیکھ کر

 کوشش میں کرتا رہتا ہوں غزلوں میں اپنی تاج

باتیں بناؤں چشم و رخ یار دیکھ کر


حسین تاج رضوی

No comments:

Post a Comment