Saturday 20 July 2024

ان کی نسبت جو ساتھ لگتی ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ان کی نسبت جو ساتھ لگتی ہے

محترم اپنی ذات لگتی ہے

جب محمدﷺ کا ذکر آتا ہے

وجد میں کائنات لگتی ہے

مجھ کو جینا ہے اب مدینے میں

زندگی بے ثبات لگتی ہے

وہ جو آئیں نظر بوقت نزع

وحشتوں سے برات لگتی ہے

وہ ہیں حسنینؑ کے حسیں نانا

ان کو کامل صفات لگتی ہے

نوک نیزہ پہ ناناﷺ یاد آئے

تم کو مدحت قرات لگتی ہے

جو نا اُنﷺ پر سلام بھیجے گا

اس پہ رب کی دفعات لگتی ہے

ہر زبان میں پڑھیں درود و سلام

یاں ادب کی لغات لگتی ہے

جو نبھائے گا عشق کے وعدے

اس قلم پر دوات لگتی ہے

ان کا ہجرہ ہے کعبۂ دل میں

زندگی اب فرات لگتی ہے

تُو جو ہر اک کو معاف کرتا ہے

تیری سادات ذات لگتی ہے

ہم نا سہہ پائے رقص بسمل کو

تم کو اتنی سی بات لگتی ہے


سیدہ مہرو مصور صلاح الدین

No comments:

Post a Comment