عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
سلام اس پر
درود اس پر
یہ ایسے صادق کا ذکر ہے جو صداقتوں کا امین بھی تھا
زمین کی پستیوں پہ رہ کر
فلک کا رفعت نشین بھی تھا
جو بے یقینی کی تیرگی میں اک آفتاب یقین بھی تھا
وہ جس نے دولت کا سحر توڑا
بلال کو راہبر بنایا
حصار ظلم و ستم گرایا
سلامتی کا نگر بنایا
غرور و نخوت کو بے حقیقت، تو عجز کو معتبر بنایا
عاشور کاظمی
No comments:
Post a Comment