Saturday 20 July 2024

سلام اس پر درود اس پر

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


سلام اس پر

درود اس پر

یہ ایسے صادق کا ذکر ہے جو صداقتوں کا امین بھی تھا

زمین کی پستیوں پہ رہ کر

فلک کا رفعت نشین بھی تھا

جو بے یقینی کی تیرگی میں اک آفتاب یقین بھی تھا

وہ جس نے دولت کا سحر توڑا

بلال کو راہبر بنایا

حصار ظلم و ستم گرایا

سلامتی کا نگر بنایا

غرور و نخوت کو بے حقیقت، تو عجز کو معتبر بنایا


عاشور کاظمی

No comments:

Post a Comment