Sunday, 28 July 2024

لمحہ لمحہ ذات میری معتبر ہوتی گئی

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


لمحہ لمحہ ذات میری معتبر ہوتی گئی

مجھ پہ چشمِ رحمتِ خیرالبشرؐ ہوتی گئی

جس کو جس کو لمسِ پائے مصطفیٰﷺ ملتا گیا

عطر کا چشمہ وہ ہر اک رہگزر ہوتی گئی

تم تو علمِ غیب سے لا علم کہتے تھے انہیں

ان کو اک اک بات کی لیکن خبر ہوتی گئی

وہ زمیں سے آسماں تک عظمتیں پاتے گئے

اور ان کی زیست فاقوں میں بسر ہوتی گئی

اِس طرف آقاؐ مرے رب سے دعا کرتے رہے

اور ادھر تبدیل تقدیرِ عمر ہوتی گئی

سج گئی جو آ کے میرے مصطفیٰؐ کی پلکوں پر

وہ ہر اک بوند آنسو کی نجم و گہر ہوتی گئی

معجزہ تو دیکھو رحمت کے وسیلے کا ذرا

میں نے جو مانگی دعا وہ پر اثر ہوتی گئی

جیسے جیسے غرقِ عشقِ آقاﷺ میں ہوتا گیا

ویسے ویسے میری قسمت اوج پر ہوتی گئی


ذکی طارق

No comments:

Post a Comment