خشک ٹہنی پہ ہری چھال نہیں آئے گی
تیرے منصور پہ اب کھال نہیں آئے گی
تیرا ماتھا م<رے ہونٹوں کو نہیں پہنچے گا
میرے ماتھے پہ تری شال نہیں آئے گی
کیا ہوئیں عورتیں جو گریہ گزار آتی تھیں
اب کوئی کھولے ہوئے بال نہیں آئے گی
پاک ٹی ہاؤس پہ بیٹھا ہوں میں افسانہ لیے
اس پری کا جو کبھی مال نہیں آئے گی
راشد امام
No comments:
Post a Comment