عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ستم ظریفی رہے کب تلک روا مجھ پر
کھلے گی کب یہ مدینے کی بند ہوا مجھ پر
ترس رہی ہوں مدینے میں سانس لینے کو
کھٹن کیوں زاد سفر اتنا اب ہوا مجھ پر
ہو میرے کفن میں شامل عظیم زم زم بھی
تہہ زمین بھی تازہ رہے قبا مجھ پر
مدینے جا کے جو اپنی نظر جھکاؤں گی
ہو ثبت وقت نزع یہ ہی بس ادا مجھ پر
ذرا جو ان کی محبت میں کچھ کمی آئے
وہ وقت آنے سے پہلے سجے قضا مجھ پر
یہ مانا مہنگی ملاقات ہے بہت ان سے
نگاہ مست سے آساں ہو زاد راہ مجھ پر
اٹھوں جو روز حشر سامنے ہو گھر ان کا
ہو روز نظر کرم روز ہو عطا مجھ پر
تڑپ مدینے کی یہ جان کھائے جاتی ہے
جدائی اب تو بنی ہے میری سزا مجھ پر
قسم خدا کی بقیع نصیب ہو تو کہوں
اچھالو ڈال دو آقاﷺ کی خاک پا مجھ پر
سیدہ مہرو مصور صلاح الدین
No comments:
Post a Comment