عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ذکر سے طالوت کے الله نے واضح کیا
بادشاہِ اہلِ دینِ حق بھی چُنتا ہے خدا
کرتا ہے اعلان جس کا اس کی جانب سے نبیؐ
حسب قرآں اور کسی کو حق اس کا نہیں
چاہتی تھی کھیلنا معصوم کے ایمان سے
پاکبازی پیاری تھی یوسفؑ کو اپنی جان سے
تھی ہوس ناکام اور معصومیت تھی کامیاب
انتقامی جذبے نے پیدا کیا پھر پیچ و تاب
رکھ دیں میرے ہاتھ پر وہ لا کے مہر و ماہ
دعوت حق سے نہ پھر بھی کبھی باز آؤں گا
یا خدا غالب کرے گا یا میں کام آ جاؤں گا
چھوڑ دوں میں کار حق ہرگز نہ یہ کر پاؤں گا
گوہر لکھنوی
No comments:
Post a Comment