Friday 19 July 2024

میرے پاس صرف ایک بزدلی اور بے حسی ہے

 اے فلسطین کے ننھے منے شہیدو

تم تو جنت کے باغوں میں جھولا جھول رہے ہو

ذرا ہماری بے بسی دیکھو اے فردوس کی مہکتی کلیو

ہم دعا کو ہاتھ اٹھاتے ہیں تو بموں کا اژدھا ہمارے ہاتھ نگل جاتا ہے

ہم چیختے چلاتے بھی نہیں کہ ہماری آہوں کا دھواں 

بارودوں کے دھندلکے میں ضم ہو کر اسے بے وقعت کر جاتا ہے

ہمارے آنسو اب آنکھوں سے چھلک کر گالوں پہ نہیں ڈھلکتے

بلکہ حلق کے اندر اتر کر کہیں ٹوٹ پھوٹ والی جگہوں میں جمع ہونے لگتے ہیں

اے میرے فلسطینی بھائیو، اے میری فلسطینی بہنو

اے میری فلسطین کی سسکتی بلکتی انسانیت

میرے پاس تمہارے لیے کیا ہے؟

آنسو کا ایک قطرہ بھی نہیں

صرف ایک بزدلی اور بے حسی ہے

میرے پاس اے فلسطین

تمہارا ایک  بھائی 

بارودوں کے پار کھڑا تماشائی


خالد مبشر

No comments:

Post a Comment