Sunday, 4 August 2024

ہو کشت دل میں مرے لالہ زار کا موسم

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ہو کشتِ دل میں مِرے لالہ زار کا موسم

جو دیکھ لوں میں نبی کے دیار کا موسم

خزاں رسیدہ چمن زارِ ہست تھا پہلے

لیے وہ آئے ہیں باغ و بہار کا موسم

چمکنے والا ہے آئینئہ جمالِ رسولﷺ

سنا ہے آیا گلوں کے سنگھار کا موسم

نبی ہوئے جو قدم رنجہ باغِ عالم میں

رخِ حیات نے دیکھا نکھار کا موسم

کھلیں شگوفے مسرت کے قریۂ جاں میں

ہو کاش ختم دلِ بے قرار کا موسم

زہے نصیب جو نعلینِ مصطفٰیؐ پڑ جائے

تو دور ہو گا مِرے دل سے تار کا موسم

نواز کو بھی دکھا دیجے رُت مدینے کی

ڈھلے خدارا شبِ انتظار کا موسم


نواز اعظمی

No comments:

Post a Comment