عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ہمیں راستوں کی خبر ملی، تری چشمِ بندہ نواز سے
تِری اک نظر نےاٹھا دئیے سبھی پردے صیغۂ راز سے
رہِ عشقِ احمدِ مجتبیٰﷺ، پہ چلے تو دیکھتے دیکھتے
مِری آخرت کی نجات کے، نکل آئے کتنے جواز سے
تِرے حسن اور جمال کی، میں مثال کیسے بیاں کروں
تجھے رب نے خاص بنا دیا، بڑے پیار سے بڑے ناز سے
وہ جو اک پیام ملا تجھے، تِرے رب کی اُور سے اے نبی
وہ جہاں کو تو نے سنا دیا، بڑے سوز اور گداز سے
وہ جو داستان رقم ہوئی، شبِ اسرا تیرےعروج کی
کوئی با خبر نہیں ہو سکا، پسِ پردہ راز و نیاز سے
کوئی ایسا کون و مکاں نہیں،جہاں تیرا ذکر و بیاں نہیں
تِرا نامِ نامی چھلک رہا ہے، ہر ایک چشمِ بیاض سے
یہ تِرے کرم کا ہے معجزہ، کہ بلائیں ہم سے ٹلی رہیں
تُو نے باخبر جو کیا ہمیں، جہاں کے نشیب و فراز سے
احمد ساقی
No comments:
Post a Comment