دولت
میں دولت کی طاقت سے منکر نہیں ہوں
اس کا حق و باطل کے نشاں مٹانا بُرا لگتا ہے
لوگ کیا کیا جتن کرتے ہیں اس کو حاصل کرنے میں
یہاں تک رُوح اور جسم کے سودے کر لیتے ہیں
اس کے حکم پر زمین اور آسمان اُٹھا لیتے ہیں
اس کے ایماء پر اپنا ایمان لُٹا دیتے ہیں
حیف ہے کتنی بھی ملے، کم ہی معلوم ہوتی ہے
بُرا لگتا ہے اس کا حق و باطل میں فرق کرنا
ختم کب ہو گی اس کی حکومت ہم پر
کب دُور ہو گی اس کی ظُلمت ہم سے
اور کب ہو جائے گی ہماری قدروں کی درخشاں صُبح
شہزاد رضوی
No comments:
Post a Comment