تنبیہ
یہ نظامِ عدل کے قوانین ہیں
دونوں پلڑے برابر رہیں
کچھ فرشتے ہیں اور کچھ شیاطین ہیں
سانس لینے کی پاداش میں
دھر لیے جائیں گے
تعجب نہیں
خواب تو ٹُوٹے ہیں پہلے بھی
نئے خواب آنکھوں میں اور
بھر دئیے جائیں گے
نیند میں کچھ خلل نہ پڑے
یہی منشور ہے
خاموشی تو عبادت کا معیار ہے
یہی دستور ہے
ہونٹ سی لیجیے
گر زباں کھول دی
لاپتہ کر دئیے جائیں گے
سلیم شہزاد
No comments:
Post a Comment