Friday 30 August 2024

غم کا لاوا دیکھ بہہ نکلا جہاں میں کس طرح

 غم کا لاوا دیکھ بہہ نکلا جہاں میں کس طرح

جی رہے ہیں لوگ اس آتش فشاں میں کس طرح

بے وفا کوئی نہ تھا، نا مہرباں کوئی نہ تھا

پڑ گئے رخنے فصیلِ کارواں میں کس طرح

دیکھنا ہے یہ لہو برسا ہے یا رنگِ بہار؟

لگ گئی ہے آگ سارے گلستاں میں کس طرح

اپنے ہی آئینہ خانے پر ہوئے کیوں سنگ زن

زہر پھیلا حلقہ شیشہ گراں میں کس طرح


ظفر ابن متین

No comments:

Post a Comment