غم کا لاوا دیکھ بہہ نکلا جہاں میں کس طرح
جی رہے ہیں لوگ اس آتش فشاں میں کس طرح
بے وفا کوئی نہ تھا، نا مہرباں کوئی نہ تھا
پڑ گئے رخنے فصیلِ کارواں میں کس طرح
دیکھنا ہے یہ لہو برسا ہے یا رنگِ بہار؟
لگ گئی ہے آگ سارے گلستاں میں کس طرح
اپنے ہی آئینہ خانے پر ہوئے کیوں سنگ زن
زہر پھیلا حلقہ شیشہ گراں میں کس طرح
ظفر ابن متین
No comments:
Post a Comment