Tuesday 27 August 2024

صد شکر ساتھ حمد کے اب نعت ہو گئی

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ٹوٹا جمود، ان سے ملاقات ہو گئی

لب چپ رہے پر آنکھ سے برسات ہو گئی

تیرا کرم کہ آج تو خاموش رہ کہ بھی

حمد، نعت اور تجھ سے مناجات ہو گئی

لب پر درودﷺ، دل میں خداوند تیرا نام

صد شکر، ساتھ حمد کے اب نعت ہو گئی

تیرے حضور پہنچا تو عقدہ یہ حل ہوا

کیوں میری ذات مجھ کو ہی بد ذات ہو گئی

منزل کی سمت، راستے خود آپ چل پڑے

جیون کے اس سفر کی مگر رات ہو گئی

تیری تجلیات کو دیکھا تو یوں ہوا

حاجات ایک ایک، خرافات ہو گئی

تیری عطا یہ قلب منور، یہ فکر و فن

اور اس پہ یہ جو لفظوں کی بہتات ہو گئی

بے بات ، بات کرنے سے کترایا عمر بھر

اب بات ہے تری تو، مری مات ہو گئی

رقصاں ہوں، آج اذن یہ اکرام کو ہوا

ہر بات اس کے بعد تری بات ہو گئی


اکرام اللہ

No comments:

Post a Comment