لوگ آتے ہیں میرے دل کو دُکھانے والے
کوئی بھی تُجھ سا نہیں چھوڑ کے جانے والے
اب تُو کس زعم میں مر جانے کی دھمکی دے گا
اب تو باقی بھی نہیں سوگ منانے والے
کچھ نئی چیز نیا جادو اگر ہے تو دِکھا
عشق کے نام پہ لوگوں کو نچانے والے
ڈرنا بنتا ہے محبت کی پذیرائی سے
مجھ کو معلوم ہے جو خواب ہیں آنے والے
زندگی چار دنوں کی ہو یا پھر چار سو دن کی
سوچتے کچھ بھی نہیں ساتھ نبھانے والے
نادیہ گیلانی
No comments:
Post a Comment