Thursday, 29 August 2024

وقت جنوں ہے اپنے تئیں تیز گام ہو

 وقتِ جنوں ہے اپنے تئیں تیز گام ہو

اے بخت کی زبان! ذرا بے لگام ہو

ہم آئیں گے ضرور کسی اور چاک پر

پہلے وجودِ خاک کا تو انہدام ہو

جو جو بھگت چکے ہیں غمِ سوختہ کا دور

کہتے ہیں دورِ ہجر میں جینا حرام ہو

آتی ہے اک صدا مجھے شہرِ غیاب سے

کہتا ہے اپنے بندے سے رب، ہمکلام ہو

ممکن ہے لا وجود میں کوئی وجود بھی

ایسا نہیں کے آدمی اور بے قیام ہو


کرن منتہیٰ

No comments:

Post a Comment