عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
مبارک مومنو! جود و سخا کا چاند نکلا ہے
"ربیع النور میں فضل خدا کا چاند نکلا ہے"
مِٹی ہے تیرگی چھایا اجالا سارے عالم میں
منور جس سے ہے سب اس ضیا کا چاند نکلا ہے
عجم پر اب عرب کی برتری ہرگز نہیں ہو گی
زمین مکہ پہ عز و علا کا چاند نکلا ہے
مٹا ہے کفر بت اوندھے پڑے ہیں سارے کعبے میں
عرب میں جیسے ہی نور الہدٰی کا چاند نکلا ہے
انا القاسم کا مژدہ ہے نبیؐ کی شاں بیاں کرتا
عطا کرتا ہوا بحرِ سخا کا چاند نکلا ہے
ہوئی جس نور کی تخلیق نورِ خاص خالق سے
اسی کی بعثتِ نوری ادا کا چاند نکلا ہے
سرِ محشر ظفر بخشش یقینی ہے ہر عاشق کی
لبِ کوثر جو ستارِ خطا کا چاند نکلا ہے
ظفر حسین
No comments:
Post a Comment